کمپیوٹر بچوں کے کمرے کی بجائے گھر کی کسی ایسی جگہ لگایا جائے جہاں گھر کے تمام لوگوں کا آنا جانا ہو، جیسا کہ ٹی وی لاوٴنج، تاکہ بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال پر نظر رکھی جا سکے
اگر کوئی بچہ اپنے ماں باپ سے کہے کہ وہ دو چار گھنٹوں کے لئے کسی دلچسپ شہر کی سیر کرنے جا رہا ہے اور والدین کو اس شہر کے بارے میں تحقیق کرنے پر پتا چلے کہ اس انوکھے شہر میں نئے لوگ، بیشمار نئی جگہیں اور ان کی توقعات سے بڑھ کر ہر موضوع پر عجائب گھر ہیں تو-- والدین کا اس پر ردعمل کیا ہوگا؟
شاید، والدین سب سے پہلے یہ اطمنان کریں گے کہ ان کا بچہ کتنا بالغ ہے؟ کیا وہ ایک بڑے اور نئے شہر کا اکیلے سامنا کر سکتا ہے؟ کیا وہ نئے شہر میں خطرناک مقامات پر نہیں جائے گا؟ اور وہ اس انجانی جگہ سے کب تک واپس آجائے گا؟
start;">
یہ انوکھا شہر بلکہ انوکھی دنیا ہے انٹرنیٹ کی
بارہ مارچ کو انٹرنیٹ 25 سال کا ہوگیا اور اس کی افادیت سے انکار بھی نہیں کیا جا سکتا۔ کیونکہ، یہ علم و تحقیق کا ذخیرہ ہے۔ لیکن، انٹرنیٹ پر بے حیائی اور تشدد کی ویب سائٹس عام ہیں اور انٹرنیٹ پر کوئی بھی بدکار با آسانی اپنے آپ کو بچہ ظاہر کرکے معصوم بچوں کو اپنا شکار بنا سکتا ہے۔ جبکہ، انٹرنیٹ کی مختلف ویب سائٹس پر موجود اشتہارات بھی بچوں پر منفی طور پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق، بچوں پر سختی سے زیادہ کارآمد ان کی بہتر تربیت ہے، تاکہ وہ انٹرنیٹ کو بہتر طور پر استعمال کر سکیں اور والدین کو چاہئے کہ جب بچے انٹرنیٹ استعمال کریں تو وہ بچوں کے ساتھ رہیں، تاکہ وہ خود بھی انٹرنیٹ کا استعمال سیکھیں اور اپنے بچوں کی بہتر رہنمائی کر سکیں۔